برلن،24جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)آج جرمن پولیس نے فرینکفرٹ کے نزدیک ایک چھوٹے سے قصبے کے سینما گھر میں گھس کر فائرنگ کرنے والے ایک مسلح نقاب پوش شخص کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے ہلاک کر دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس واقعے کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ واقعہ جرمن شہر فرینکفرٹ کے نزدیک ایک چھوٹے سے قصبے فِیئرن ہائم میں پیش آیا۔جرمن میڈیا کی جانب سے یہ خبریں منظر عام پر آنا شروع ہو گئی تھیں کہ اس حملہ آور نے ایک سینما کمپلیکس میں گھُس کر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔ شروع میں جرمن میڈیا اس شخص کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کی تعداد بیس اور پچاس کے درمیان بتا رہا تھا۔تازہ خبروں کے مطابق اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ حملہ آور نے خود کو سینما کمپلیکس کے اندر مورچہ بند کر لیا تھا اور متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا تاہم پولیس کے ایلیٹ دستے موقع پر پہنچ گئے تھے اور اُنہوں نے کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف تمام یرغمالیوں کو خیریت کے ساتھ بازیاب کرا لیا بلکہ حملہ آور شخص کو ہلاک بھی کر دیا۔ پولیس کی کارروائی کے دوران کم از کم پچیس افراد کے آنسو گیس سے متاثر ہونے کی خبروں کی بھی بعد ازاں تردید کر دی گئی۔پولیس کے ترجمان بیرنڈ ہوخ شٹیٹلر نے بتایا کہ اس نقاب پوش شخص نے جمعرات کو قبل از دوپہر فِیئرن ہائم کے کینوپولِس نامی سینما کمپلیکس میں گھُس کر غالباً فائرنگ کی تھی تاہم تین ہی گھنٹے کے بعد اُسے ہلاک کر دیا گیا۔جرمن صوبے ہیسے کے وزیر داخلہ پیٹر بوئتھ نے بتایا: ہمارا خیال ہے کہ کوئی شخص زخمی نہیں ہوا اور جو لوگ حملہ آور کے ساتھ سینما کے اندر تھے، اُنہیں خیریت کے ساتھ رہا کروا لیا گیا ہے۔ بوئتھ کے مطابق حملہ آور غالباً ذہنی خلل کا شکار تھا اور غالباً اُس نے چار گولیاں چلائیں۔ تاحال حملہ آور کی شناخت یا اُس کے محرکات کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔